Posts

Showing posts from June, 2015
اَفسپا ہٹے گا ہی نہیں!  کاغذ کی ناؤ تھی بڑے ہی چاؤ سے ڈوبی  ایس احمد پیرزادہ حال ہی میںریاست جمو ں وکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بی جے پی یونٹ ممبئی کی جانب سے ایک تقریب میں شرکت کرنے کے دوران میڈیا نمائندوں سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست جموں وکشمیر میں افسپا کو ہٹانے کے لیے ابھی وقت موزون نہیں ہے، ریاست میں جنگجوؤں کے حملے جاری ہیں اور کولیشن گورنمنٹ ایسی تمام طاقتوں کے ساتھ سختی کے ساتھ نپٹنے کے لیے اپنے ارادوں میںپختہ ہے اور افسپا کے بارے میں حتمی فیصلہ مرکزی سرکار کو لینا ہے۔‘‘نائب وزیر اعلیٰ کا یہ بیان بی جے پی کے الیکشن ایجنڈے کی بھرپور عکاسی کررہا ہے کیونکہ دوران الیکشن بی جے پی نے افسپا کے بارے میں سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی ریاست جموں وکشمیر سے اس قانون کو کسی بھی صورت میں ہٹنے نہیں دے گی۔ البتہ پی ڈی پی نے جس منشور کے تحت الیکشن لڑا ہے اُس میںپارٹی نے واضح طور پر کہا تھا اور پی ڈی پی کے لیڈران اپنی الیکشن مہموں کے دوران بھی اس بات کا بلند بانگ اعلان کرتے تھے کہ اگر پی ڈی پی اقتدار میں آگئی تو افسپا ہٹانا اُس کی اولین ترجیحا
عنادومنافرت ۔۔۔ یہ آگ کب بجھے؟ اپنے ہی ہاتھ موت کا سامان کر گئے ایس احمد پیرزادہ تہذیبوں کے تصادم کے عنوان سے مسلمانوں کے خلاف انتھک جنگ لڑنے والا مغرب گزشتہ ڈیڑھ دہائیوں سے دنیا بھر کی خاک چھان کر بالآخر عراق اور اب افغانستان میںپسپائی اختیار کرکے راہ فرار اختیار کرنے کی سبیلیں ڈھونڈ رہا ہے۔ بظاہر شکستہ خوردہ مسلمانوں کے ساتھ براہ راست جنگ کے نتائج اگر اس قدر بھیانک ظاہر ہوں گے تو پھر اگر ملت اسلامیہ مستحکم پوزیشن کے ساتھ متحدہ ہوکر اپنی صلاحیتوں اور وسائل کا استعمال کرتی تو شاید ہی مغربی طاقتیں اُمت محمدیؐ سے ٹکرانے کی جرأت کرپاتیں۔عراق میں دس سال کی جنگ لڑنے کے باوجود جب امریکہ عراقی لوگوں کی مزاحمتی تحریک کو کچلنے میں ناکام ہوا تو اس ملک کو تباہ و برباد کرکے انکل سال اپنے پورے لاؤ لشکر کے ساتھ وہاں سے دُم دبا کر بھاگ کھڑا ہوا۔ افغانستان میں آج امریکیوں کی حالت کیا ہے؟ یہ پوری دنیا کی نظروں کے سامنے عیاں و بیاں ہے۔ سپرپاور کہلانے والا امریکہ ا س خستہ حال ملک سے باعزت واپسی کے لیے پر تول رہاہے ، دنیا کی سب سے بڑی طاقت ہونے کا دعویٰ رکھنے والا ملک آج پاکستان کے سامنے ج
مخلوط حکومت کے 100 دن نئے ہیں نشتر نئے زخم ہیں میرے جگر پہ  ایس احمد پیرزادہ ریاست جموں وکشمیر میں پی ڈی پی ، بی جے پی مخلوط سرکار کے سو دن مکمل ہونے پر جہاں عام لوگ اس حکومت کی کارکردگی پر تجزیہ کرکے مایوسی کا اظہار کررہے ہیں، وہاں مخلوط حکومت کی اکائیاں ایک دوسرے پر دبی زبان میں ہی سہی طعنے اور فقرے کس کر لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی کوششوں میں جٹے ہوئے ہیں۔ حکومت سو دن گزرجانے کے بعد ریاستی حکومت کے وزیروں نے ازخود اعتراف کرلیا ہے کہ سرکار کے پاس مالی وسائل ہیں نہ مختلف اسکیموں اور کاموں کے لئے فنڈز دستیاب ہیں۔ایک وزیر نے یہاں تک اعتراف کرلیا کہ تاحال ریاستی سرکار وادیٔ میں کچھ نہیں کرپائی ہے۔جب یہ حکومت بنی تو مخلوط جماعتوں نے اس انداز سے پروپیگنڈاکیا کہ بظاہر نظریاتی طور پر ایک دوسرے سے کوسوں دور ان جماعتوں کا اتحاد اس اعتبار سے اچھا ہے کہ دّلی میں بی جے پی کی حکومت ہے اور ریاست میں بی جے پی کولیشن پارٹنر ہونے سے ریاستی حکومت کو فنڈز دستیاب رہیں گے اور یہ کہ مرکزی حکومت کی بھرپور مدد سے ریاست میں تعمیر و ترقی کے نئے دروازے وا ہوںگے۔ حالانکہ ان ہی کالموں میں اُس وق
روہنگیائی مسلمانوں کا المیہ  خامشی یہ سنگ دلی ہے بزدلی یا بے بسی  ایس احمد پیرزادہ برما میں روہنگیا مسلم آبادی پرزمین اپنی تمام وسعتوں کے باوجود تنگ ہورہی ہے ۔ اور اسی طرح عالم اسلام اس وقت جس غم و الم کا شکار ہے شاید ہی تاریخ کا کوئی اور دور ایسا گزرا ہو،جب اس طرح مسلمانانِ عالم ذلت و پستی اور رسوائیوں کا شکار ہوئے ہوں۔ مشرق سے مغرب اور شمال سے جنوب تک دنیا کا کوئی خطہ ایسا نہیں جہاں اس وقت کلمہ خوانوں کو بہ حیثیت مجموعی چین و سکون ، آرام وراحت اور احساسِ تحفظ میسر ہو۔ اُمت مسلمہ بے چارگی کے عالم میں عرش اعلیٰ سے ہی آس لگائے بیٹھی ہے ، کیونکہ دنیا والوں نے اس ملت مر حومہ کا جینا حرام کررکھاہے ، دنیا کے کونے کونے میں مسلمانوں کا قافیہ حیات تنگ کیا گیا ہے،نہ کوئی اُن کی رُودادِ غم پر کان دھرتا ہے اور نہ ہی کوئی ان مظلوموں کی فریاد سنتا ہے۔ملت اسلامیہ کے پیرو جوان کٹ مررہے ہیں، خواتین کی عزت و عصمت تار تار ہورہی ہے، معصوم بچوں کے جنازے اُٹھ رہے ہیں، ہر جگہ مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ، آباد شہر ویران کردئے گئے ہیں، فلک بوس عمارتیں خاکستر کردی گئی ہیں، مسلمانوں کی زمین ہ