Posts

Showing posts from August, 2015
آرٹی ۔۔۔’ رگڑو مہم‘ چہ مطلب دارد؟  پتھر وںکو جو بناتے لعل وگوہر و ہ سنیں  ایس احمد پیرزادہ حال میں ریاستی محکمہ تعلیم نے عدالت عالیہ کی ہدایت کے تحت ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ اُن رہبر تعلیم اور جنرل لائن اساتذہ کا اسکرینگ ٹیسٹ لیا جائے گا جنہوں نے ریاست سے باہر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں یا پھر اسٹیڈی سنٹروں سے ڈگریاں لی ہیں۔ حکم نامہ کے مطابق اُن اساتذہ کو بھی ٹیسٹ کے زمرے میں لایا جائے گا جنہوں نے فاصلاتی طریقے سے اپنی ڈگریاں حاصل کی ہوں گی۔ اس حکم نامے کی زد میں قریباً چالیس ہزار اساتذہ آجاتے ہیں جنہیں اپنی اہلیت اور قابلیت ثابت کرنے کے لیے ’’امتحانی مرحلے‘‘ سے گزرنا پڑے گا۔ محکمہ تعلیم کے اس فیصلے کے خلاف رہبر تعلیم اساتذہ کی فورم کے علاوہ ٹیچرس فورم نے بھی سخت لب ولہجہ استعمال کرکے حکومت وقت کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کے لیے میدان میں کود نے کی دھمکی دے دی ہے۔ رہبر تعلیم اساتذہ نے دو روزہ تالہ بندہڑتال کے علاوہ سرینگر میں جم کر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اس حکم نامے کو سرکار کی من مانی سے تعبیرکیا اور اِسے اساتذہ کے خلاف ناروا سلوک قرار دیا۔ عادت سے مجبورپولیس
یعقو ب میمن انصاف انگشت بدنداں!۔۔۔۔بے نوائی کی سزا پاتے ہیںکلمہ خواں ایس احمد پیرزادہ 30 ؍جولائی2015 ء کو علی الصباح ناگپور کی ایک جیل میں ممبئی حملوں کے لئے مبینہ طور پر سازش رچانے والے یعقوب میمن کو تختہ ٔدار پر لٹکادیا گیا اور محمد افضل گورو کی طرح ایک مرتبہ پھر ہندوستانی سماج کے’’ اجتماعی ضمیر‘‘ کو مطمئن کرنے کے لئے انصاف کے تقاضوں کوہی نرالا لباس پہنایا گیا۔محمد افضل گورو کی طرح یعقوب میمن کی پھانسی کے حوالے سے بھی ہندوستانی سماج میں تضاد پایا جاتا ہے۔ بیشترسیاسی جماعتوں کے لیڈر اور سماجی کارکن اسے انصاف کا قتل قرار دیتے ہیں لیکن فرقہ پرستانہ سوچ جس سماج کے قلب و ذہن پر حاوی کی گئی ہو، وہاں کا اکثریتی طبقہ اس لئے اطمینان قلب محسوس کررہا ہے کیونکہ تختہ ٔدار پر چڑھنے والا مسلمان تھا۔ گناہ ہو یا نہ ہو، جرم کا ارتکاب کیا ہو یا نہ کیا ہو، تختۂ دار پر لٹکانے کے لئے اور قید خانوں میں سڑانے کے لئے یہ چیز کافی ہوتی ہے کہ بندہ مسلمان ہے۔اس کے برعکس سادھوی پریگیا،کرنل پروہت،سوامی اسیم آنند، دارا سنگھ،بابو بجرنگی،مایا کوڈنانی اور گجرات کے تین ہزار مسلمانوں کے قاتلوں پر ہزار مرت