کرپشن ایک ناسور۔۔۔ایس احمد پیرزادہ
٭… ایس احمد پیرزادہ حال ہی میں ایک نیوز رپورٹ کے ذریعے یہ انکشاف ہوا ہے کہ اقتدار کے ایوان میں موجود چند سیاست دانوں کے تین قریبی لوگوں کو تمام طرح کے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر بڑے سرکاری عہدوں پر فائز کیا گیا ہے۔ ان منظور نظر افراد کے لیے مختلف محکموں میں یہ عہدے وجود میں لائے گئے کیونکہ یہ چند طاقت ور برسر اقتدار لوگوں کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں ۔یہ ایک مثال ہے جس کے ذریعے سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں اقربا پروری، رشوت خوری اور کرپشن کا کس حد تک دور دورہ ہے۔ اگر ہم یہ کہیں گے کہ کرپشن نے ریاست کے پورے نظام کو اندر ہی اندر کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے تو بے جانہ ہوگیا، کیونکہ یہاں زندگی کا کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں ہے جہاں نچلی سطح سے لے کر اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں تک کرپشن کا بازار گرم نہ ہو۔ رواں سال اپریل کے مہینے میںCMS-Indian Corruption Study(CMS-ICS) کی ایک اسٹیڈی کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کرپٹ ترین ریاستوں میں پانچویں نمبر ہے۔سروے کے مطابق ریاست کے44 فیصد لوگوں کو سرکاری محکموں میں روز مرہ کے کام کاج نپٹانے کے لیے رشوت دینی پڑتی ہے۔عوامی ٹیکس