Posts

Showing posts from February, 2018

ریاست میں تہذیبی جارحیت۔۔۔ایس احمد پیرزادہ

سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس دور نے دنیا کی بڑی بڑی قوموں کو کئی شعبوں میں ترقی کی اونچائیوں پر پہنچا دیا ہے لیکن ایسی بھی مجبور و مقہور اور بدنصیب قومیں ہیں جن کو زوال پذیر اور تباہ کرنے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہی سہارا لیا جاتا ہے۔قوموں پر جارحیت کے نت نئے طریقے صدیوں سے آزمائے جاتے ہیں ، طاقت سے کمزور کو زیر کرنا، ذہنوں کو تبدیل کرنے کے لیے تعلیمی نصاب پر مسلط ہونا، قوموں کو اپنے کلچر سے بے گانہ بناکر اُن کے اندر دیگر تہذیبوں کی سحر انگیز کشش پیدا کرنا ، یہ وہ ہتھکنڈے ہیں جن کا سہارا لے کر آج تک سینکڑوں اقوام اپنا وجود مٹا چکی ہیں، ہزاروں تہذیبوں کے آثار تک دنیا سے مٹ چکے ہیں۔اس دور میں تہذیبی جارحیت کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال میں لایا جارہا ہے۔ تعلیم کے ذریعے سے، فروغِ کلچر کے نام پر،میڈیا کے مضبوط پروپیگنڈا کے ذریعے سے قوموں کی مجموعی ذہنیت کو مسخرکیا جاتا ہے۔ عام لوگوں سے اُن کی اپنی سوچ چھین کر اُنہیں مشین کی طرح اپنے من موافق سوچنے اور سمجھنے پرمجبور کیا جاتا ہے، اُنہیں اپنی تہذیب سے بےگانہ بناکر اغیار کی تہذیب کا دلداہ بنایا جاتا ہے۔ جہاں بس نہ چلے وہاں سائنس کے تباہ کن

محبوبہ مفتی کا مذاکراتی راگ۔۔۔۔ایس احمد پیرزادہ

ریاست جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حال ہی میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کی وکالت کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کوئی متبادل نہیں اور مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ ریاستی اسمبلی میںبجٹ اجلاس کے آخری روز اپنے خطاب میں ریاستی وزیر اعلیٰ نے کہاکہ 1947سے لے کر آج تک پاکستان کے خلاف کئی جنگیں لڑی گئیں اوربقول اُن کے ہر ایک میں فتح پائی لیکن ا ±س سے ریاست کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔انہوں نے کہا ” میں جانتی ہوں کہ مجھے اینٹی نیشنل قرار دیا جائے گا لیکن میں ریاست میں خون خرابے کو روکنے کیلئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی پرزور وکالت کرتی ہوں ،چاہے اس کیلئے مجھے کوئی اینٹی نیشنل (اشارہ بھارتی نیوز چینلوں کی جانب تھا)کیو ں نہ کہاجائے“۔محبوبہ مفتی نے یہ بیان جموں میں سنجوان آرمی اور کرن نگر میں سی آر پی ایف کیمپوں پر ہوئے فدائن حملوں کے پس منظر میں دیا ہے۔اس سے قبل بھی پی ڈی پی صدر و ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کئی بار پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی بات کی تھی۔2 فروری کو اسمبلی میں ہی عمر عبداللہ کی جانب سے آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ”افسپا“ اور پی ڈی پی کا بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑہونے کو حدفِ تن

آصفہ۔۔۔ المیہ بھی چتاؤنی بھی۔۔۔۔ایس احمد پیرزاہ

  حال ہی میں صوبہ جموں کے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر تحصیل سے تعلق رکھنے والی گجر بکروال طبقے کی ایک معصوم کلی ۸ ؍برس کی ننھی سی جان آصفہ کو اغواء کرکے پہلے وحشیانہ انداز میں جنسی زیادتی کا شکار بنایا گیا پھراغوا ء ہونے کے ایک ہفتہ بعد اُ س معصومہ کی لاش نزدیکی جنگل سے برآمد ہوئی۔ سچ پوچھئے تو یہ ایک کم سن و معصوم بچی کی بے گور وکفن لاش ہی نہیں تھی بلکہ یہ انسانی سماج کی گراوٹ کا کھلااشتہار تھا ، یہ ہمارے یہاں انسان نما درندوں کے تسلط کا اعلان تھا، یہ آدمیت کے اوپر شیطان کی یلغار تھی ، یہ اس بات کا اشارہ تھاکہ ظلم وتشدد کی ماری سرزمین پہ معصومیت اور مظلومیت دو ناقابل معافی گناہ ہیں، یہ ریاست میں لا قانونیت کے راج تاج کا اظہار تھا۔ اس لئے آصفہ کے المیے کو محض جنسی بے راہ روی کے واقعے سے ہی تعبیر نہ کیا جائے بلکہ اس سے بین السطور واضح ہوتا ہے کہ مسلم اکثر یتی ریاست میں مسلمان کی عزت وآبرو اور جائداد واملاک سب سے زیادہ داؤ پر لگی ہوئی ہیں ۔     کہانی کی شروعات یوں ہوئی کہ معصوم آصفہ ایک روز خلاف معمول اپنے مال مویشی کے ہمراہ واپس نہ آئی، والدین انتظار کر نے لگے ، انتظار نے طوالت پ