نفرت کے بیج کیوں بوئے جارہے ہیں؟
نفرت کے بیچ کیوں بوئے جارہے ہیں؟۔۔۔ایس احمد پیرزادہ تاریخ میں ہمارے عروج و زوال کی داستاں اس طرح عیاں و بیان ہے کہ دلچسپی رکھنے والا کوئی بھی شخص اسلامی دنیا کے اُتار چڑھاو ¿،عروج و زوال اور حالات کو ماہ و سال کے حساب سے بآسانی جان سکتا ہے۔ تاریخ کی کتابوں میں مسلمانوں کے آفتابِ عروج کے غروب ہو جانے کی جہاں بہت ساری وجوہات درج ہیں وہیں سب سے اہم وجہ یہ بھی بتا گئی ہے کہ مسلمان آپسی تضاداور رسہ کشی کے شکار ہوکر بڑی آسانی کے ساتھ دشمنوں کا نوالہ بن گئے۔ قوم پرستی، وطن پرستی، لسانیت، گروہ اور قبیلہ پرستی کے علاوہ مسلکی منافرت نے اس عظیم مسلم ملت کا شیرازہ بری طرح بکھیر کررکھ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔گزشتہ ادوار میں مسلکی اور مکتبی لڑائی نے اُمت مسلمہ میں اس قدر شدت اختیار کرلی تھی کہ مسلمانوں کا ایک فرقہ یہ پسند کرتا تھاکہ بے شک کوئی غیر مسلم دشمن دین فاتح بن جائے لیکن مخالف فرقہ نہ صرف اقتدار سے ہی محروم ہوجائے بلکہ اُنہیں زک بھی پہنچ جائے۔ چنگیز خان کے لشکر جب ایران کے شہر” قم“ پہنچے تو وہاں مسلمانوں کے دو گروہ موجود تھے، فروعی مسائل میں جن کے آپسی اختلاف آسمان کو پہنچ چکے تھ