Posts

Showing posts from November, 2018

اسمبلی تحلیل.... تاریخ دوہرائی گئی!

(کشمیر عظمیٰ۶۲نومبر) ۰۲نومبر۸۱۰۲ئ کے روز ریاست جموں وکشمیر میں حکومت سازی کے حوالے کافی ہلچل دیکھنے کو ملی ہے اور شام ہوتے ہوتے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ہند نواز جماعتوں کی جانب حکومت سازی کی کوششوں پر نہ صرف پانی پھیر دیا بلکہ علاقائی ہند نواز سیاسی جماعتوں، لیڈروں اور جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کو یہ بھی یاد دلایا کہ ریاست جموں وکشمیر میں جمہوری اصول اور قدریں ایک محدود Limit تک ہی کام کرتی ہیں جہاں سے دلی کی برسر اقتدار جماعتوں کے مفادات شروع ہوجاتے ہیں وہاں سے ریاستی حدود میں آئین، جمہوریت اور اصولوں کی سیاست کے لیے راستے مسدود ہوجانے شروع ہوجاتے ہیں۔۰۲نومبر کو دن بھر ریاست کی سیاسی گلیاروں میں یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ بی جے پی کا راستہ روکنے کے لیے تین حریف جماعتیں نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور کانگریس ریاست میں حکومت سازی کے لیے صلاح مشورے کررہی ہیں اور عنقریب ریاست میں حکومتی سازی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ ان افواہوں نے سرینگر سے دلی تک بی جے پی اور ریاست میں اُن کے لیے کام کرنے والے سیاست دانوں کو حواس باختہ کردیا۔ بوکھلاہٹ کا عالم یہ تھا کہ بی جے پی کے جنرل سیکری

ریاستی گورنر کا’’کشمیر بیانیہ‘‘۔۔۔ ایس احمد پیرزادہ

دلی کی جانب سے جموں وکشمیرمیں مقرر کیے گئے گورنر ستیہ پال ملک نے گزشتہ دنوں SKICC سرینگر میں محکمہ سیاحت کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بہت ساری باتیں کہیں جن پرتبصرے اور تجزیے جاری ہیں۔ اس موقع پر ان کی یہ لن ترانی کہ ’’ جب تک حریت لیڈران پاکستان پاکستان کہتے رہیں گے تب تک اْن کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔ ‘‘ اتنی حیران کن بات نہیں جتنی اْن کی یہ گل افشانی کہ’’ پاکستان مسئلہ کشمیر کا کوئی فریق نہیں ہے ‘‘۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ ’’ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں نے پیدا نہیں کیا ، بلکہ یہ پرانے زمانے کی سرکاروں کی دین ہے۔میں یہ ایمانداری سے کہتا ہوں کہ گزشتہ چالیس برسوں کے دوران دلی سے کچھ غلطیاں سرزد ہوئیں جن کی وجہ سے کشمیر میں اجنبیت کا احساس پیدا ہوگیا۔‘‘ ستیہ پال ملک صاحب نے یہ بھی کہا کہ:’’آزادی، اٹانومی اور پاکستان کے ساتھ الحاق ایسے جھوٹے خواب ہیں جو کبھی بھی پورے نہیں ہوسکتے۔‘‘انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ’’ اگر میں صدفیصد سچ بولوں گا تو حریت ہوجاؤں گا۔‘‘ ریسرچ اسکالرعبدالمنان وانی کی عسکریت کی راہ اختیار کر نے پر رائے زنی کرتے ہوئے ر