Posts

Showing posts from November, 2016

کشمیر کاز کی جیت ہوئی!

امتحانات2016ء کشمیر کاز کی جیت ہوئی! ایس احمد پیرزادہ رواں بارہویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں اُمیدواروں کی بالترتیب 95 ؍اور98 ؍فیصد شرکت سے سرکاری حلقے بغلیں بجا رہے ہیں۔بی جی پی حکومت میں شامل ایچ آر ڈی منسٹر پرکاش جاویڈکرنے تو حد ہی کردی، انہوں نے امتحانات میں طلبہ و طالبات کی شرکت کو کشمیریوں کی تحریک پر نریندر مودی کی سب سے بڑی سرجیکل اسٹرائیک قرار دیا ہے۔ دلی سے سرینگر تک میڈیا چینلیں اور ادارے اس بات کی خوب تشہر کررہے ہیں کہ طلباء و طالبات نے امتحانات میں شرکت کرکے مزاحمتی قیادت کی کال کا عملاً انکار کردیا۔ حالانکہ حریت قیادت نے نہ ہی کبھی امتحانات منعقد کرانے کی مخالفت کی تھی اور نہ ہی اُنہوں نے اپنے کسی بھی مزاحمتی کلینڈر میں طلبہ و طالبات کو امتحانات میں شریک ہونے سے باز رہنے کے لیے کہا تھا۔ امتحانات منعقد کرانے کا فیصلہ حکومت نے کیا اور اُس کی مخالفت میں طلباء از خود سڑکوں پرنکل آئے۔ ریاست کے اطراف و اکناف میں طلباء و طالبات نے سینکڑوں کی تعداد میں سڑکوں پر آکر حکومت کے امتحانات منعقد کرانے کے فیصلے کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے اس فیصلے کو طلبہ مخالف اقدام قر

اسکولوں کو نذر آتش کرنے میں کس کا فائدہ؟

اسکولوں کو نذر آتش کرنے میں کس کا فائدہ؟ ٭.... ایس احمد پیرزادہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور ادیگر سرکاری ایجنسیاں کشمیریوں کی جدوجہد برائے حق خود ارادیت کو بدنام کرنے کے لیے طرح طرح کی سازشیں کررہے ہیں۔رواں عوامی تحریک کو بدنام کرنے کے لیے گزشتہ چند ہفتوں سے وادی کے مختلف اضلاع میں اسکولی عمارتوں کو نذر آتش کرنے کے پُر اسرار واقعات پیش آرہے ہیں۔ اسکولی عمارتوں کو خاکستر کرنے کے ان پے درپے واقعات سے کشمیری سماج میں بے چینی اورتشویش کی لہر پھیل جانا لازمی امر ہے اور ہر ذی حس فرد اِن افسوسناک وارداتوں کو لے کر فکر مند دکھائی دے رہا ہے۔گزشتہ چار ماہ سے جاری عوامی ایجی ٹیشن کے دوران نذر آتش کیے جانے والے اسکولوں کی تعداد تادم تحریر۰۳تک پہنچ چکی ہے۔کولگام، پلوامہ، اسلام آباد، بارہمولہ اور بڈگام ضلع میں نذر آتش کیے جانے اسکولوں کو کون لوگ خاکستر کررہے ہیں اس بارے تاحال کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے البتہ آثار و قرآئن سے واضح ہوجاتاکہ جو لوگ اپنے حقیر سیاسی مقاصد اور مفادات کی خاطر قومی کاز تک کو بھی داو ¿ پر لگا سکتے ہیں وہ ا سکول کیا بستیوں کی بستیاں راکھ کی ڈھیر میں تبدیل کرکے اپنے گھناو