کشمیر کاز کی جیت ہوئی!
امتحانات2016ء کشمیر کاز کی جیت ہوئی! ایس احمد پیرزادہ رواں بارہویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں اُمیدواروں کی بالترتیب 95 ؍اور98 ؍فیصد شرکت سے سرکاری حلقے بغلیں بجا رہے ہیں۔بی جی پی حکومت میں شامل ایچ آر ڈی منسٹر پرکاش جاویڈکرنے تو حد ہی کردی، انہوں نے امتحانات میں طلبہ و طالبات کی شرکت کو کشمیریوں کی تحریک پر نریندر مودی کی سب سے بڑی سرجیکل اسٹرائیک قرار دیا ہے۔ دلی سے سرینگر تک میڈیا چینلیں اور ادارے اس بات کی خوب تشہر کررہے ہیں کہ طلباء و طالبات نے امتحانات میں شرکت کرکے مزاحمتی قیادت کی کال کا عملاً انکار کردیا۔ حالانکہ حریت قیادت نے نہ ہی کبھی امتحانات منعقد کرانے کی مخالفت کی تھی اور نہ ہی اُنہوں نے اپنے کسی بھی مزاحمتی کلینڈر میں طلبہ و طالبات کو امتحانات میں شریک ہونے سے باز رہنے کے لیے کہا تھا۔ امتحانات منعقد کرانے کا فیصلہ حکومت نے کیا اور اُس کی مخالفت میں طلباء از خود سڑکوں پرنکل آئے۔ ریاست کے اطراف و اکناف میں طلباء و طالبات نے سینکڑوں کی تعداد میں سڑکوں پر آکر حکومت کے امتحانات منعقد کرانے کے فیصلے کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے اس فیصلے کو طلبہ مخالف اقدام قر