Posts

Showing posts from September, 2017

مسلک کے نام پرمنافرت ؟ ایس احمد پیرزادہ

مسلک کے نام پرمنافرت ؟ وحدت ِ ملت کو پارہ پارہ کرنا کافری ٭…ایس احمد پیرزادہ  تہذیب اور شرافت کے دائرے میںاختلافِ رائے( یا تعمیری تنقید اور علمی محکمہ) کو اْمت کے لیے باعث رحمت قرار دیا گیا ہے ، لیکن جب یہی اختلاف ِ رائے ضد م ضدا، بغض ، حسد یاگروہی تعصب میں بدل جائے تو پھر یہ اْمت کے جسد واحد میںرستے ہوئے ایک ناسور کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔آج ایک چھوٹے سے استثنیٰ کو چھوڑ کر بہ حیثیت اْمت کا یہی حال احوال ہے۔علمائے دین کے درمیان جزئیات میں پائے جارہے اختلاف ِ رائے کورحمت سمجھتے ہوئے اس کے ذریعے اجتہاد کی راہیں کھولنے کے بجائے ہم نے اپنی صفوں اور طبائع میں ضد اور ہٹ دھرمی کو جگہ دی ہوئی ہے، اس کایہ نتیجہ برآمد ہورہا ہے کہ عوامی سطح پر مختلف مسالک ومکاتب ِ فکر کے لوگ کہیںایک دوسرے سے بدظن ہیں ، کہیں ان میں طعن وتشنیع کی یک طرفہ یا دوطرفہ جنگ جاری ہے ، کہیں یہ باہم دگر خون کے پیاسے بنے ہوئے ہیں۔ یہ حضرات ایک دوسرے کی عزت ریزی اور پگڑیاں اچھالنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ نفرت اور عداوت کی اس حد تک آبیاری کی جارہی ہے کہ اب دین کی بنیادوں سے نابلد لوگ بھی زبان کے چٹخارو

راج ناتھ سنگھ کے پانچ سی۔۔۔۔۔ایس احمد پیرزادہ

Image
راجناتھ سنگھ کے 5 سی، ہر نزاع کاخاتمہ ہے تصفیہ - ایس احمد پیرزادہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے حالیہ چارروزہ دورہ ٔریاست کے تیسرے دن سرینگر میں اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ’’ مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد 5 سی (C) پر مشتمل ہے۔ 5 سی کی نئی اصطلاح کی وضاحت کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہاکہCompassion (ہمدردی)، Communication (روابط)، Co-existence (بقائے باہم)، Building Confidence(اعتماد سازی) اورConsistency (استحکام)ایسے نکات ہیں جن میں مسئلہ کشمیر کا حل پنہاں ہے۔حال کے دنوں میں سرخیوں میں رہنے والا مسئلہ دفعہ35A کے حوالے سے اُنہوں نے سرینگر کی پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’مرکزی حکومت، کشمیری عوام کے جذبات کے برعکس کوئی بھی کام نہیں کرے گی، بلکہ اُن کے احساسات کو عزت وتوقیر دی جائے گی۔‘‘ جب کہ اس معاملے کے حوالے سے اگلے ہی دن جموں میں اخباری نمائندوں سے کہا ’’یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس معاملے پر مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے، آگے جو ہوگا اس کی آپ کو جان کاری ملتی رہے گی۔‘‘یوں سرینگر کی پریس کانفرنس کے دوران الفاظ کے اُلٹ پھیر کچھ اس انداز سے کیے گئے کہ سننے والے سمج

روہنگیا۔۔۔۔آدم خوروں کے نشانے پر

Image
روہنگیا…… آدم خوروں کی نذر - ایس احمد پیرزادہ اس وقت جب یہ سطور لکھی جارہی ہیں چشم فلک برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے نئے نئے مناظر دیکھ رہی ہوگی اور دنیا کو پتہ چل رہا ہوگا کہ کس طرح بے یار ویار مددگار روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام رخائن کے بدھ بھکشو کر کے گوتم بدھ کی اہنساوادی تعلیمات کا مذاق اڑاتے پھر رہے ہیں۔ یہ سارا خونی کھیل صرف بدھ بھکشوؤں کا کیا دھرا نہیں بلکہ مبصرین کہتے ہیں کہ اس کی پشت پر در پردہ ا مر یکہ ہے جو چاہتا ہے کہ گیس اور تیل کے ذخائر سے مالا مال میانمار میں قیام ِ امن کے نام پر عراق کی مانند مداخلت کر کے خطے میں اپنے پیر جمائے تاکہ تیل اور گیس پر ہاتھ صاف کر تے ہوئے چین اور شمالی کوریا پر اپنی گہری نظر رکھ سکے۔ اسرائیل اس خونی سازش کو عسکری محاذ پر کامیاب بنانے کے لیے میانمار کو اسلحہ اور فوجی تربیت سے لیس کر رہاہے جب کہ بھارت اور بنگلہ دیش امر یکی خاکوں میں رنگ بھر نے کے لیے واشنگٹن کو خوشی خوشی اپنے شانے پیش کر رہے ہیں۔ برما کی مسلم اقلیت کو تہ تیغ کر نا اور بچے ہوئے لوگوں میں بھگڈر مچاکر انہیں ملک بدر ہونے پر مجبور کرنا بدھ بھکشوؤں کا یک نکاتی