کشمیر میں شخصی راج کی واپسی!
کشمیر میں شخصی راج کی واپسی! ٭.... ایس احمد پیرزادہ بی جے پی کی کشمیر کی کولیشن سرکار میں شمولیت نے آہستہ آہستہ وہ زہریلا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے جو بالآخر ریاست بالخصوص وادی ¿ کشمیر میںہندوستانی اجارہ داری قائم کرنے پر منتج ہوسکتا ہے۔دفعہ 370 کو کمزور کرنے کی بات ہو یا پھر ریاست کے آبائی و جنگلاتی وسائل کو کوڑیوں کے دام دلی کی جھولی میں ڈال دینے کی بات ہو، یا ریاست کے ہر معاملے میں بھارتی ایجنسیوں کو رسائی دینے کی بات ہو ہندنواز جماعتیں پہلے ہی اپنے حقیر مقاصد اور مفادات کے لیے کشمیر کی نیلامی کرچکے ہیں ، اب رہی سہی کسر بی جے پی پوری کررہی ہے۔ کولیشن سرکار میں شامل دوسری جماعت پی ڈی پی کرسی چھن جانے کے خوف سے بی جے پی کے ہر پرپوزل کے ساتھ نہ صرف اتفاق کرتی ہے بلکہ اس جماعت کے لیڈران دو دو ہاتھوں سے لکھ کر دے رہے ہیں اوروہ اپنی ریاست دشمن کارروائیوں کو بڑی ہی ڈھٹائی کے ساتھ جواز بھی فراہم کرتے ہیں۔۷جون کو وزیر اعلیٰ کی صدارت میں منعقد ہونے والی کابینہ میٹنگ میں قریب قریب یہ طے کرلیا گیا کہ گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ریاست میں لاگو کیا جائے گا البتہ اس کے لیے ۷۱جون سے ریاس