Posts

Showing posts from June, 2017

کشمیر میں شخصی راج کی واپسی!

 کشمیر میں شخصی راج کی واپسی! ٭.... ایس احمد پیرزادہ بی جے پی کی کشمیر کی کولیشن سرکار میں شمولیت نے آہستہ آہستہ وہ زہریلا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے جو بالآخر ریاست بالخصوص وادی ¿ کشمیر میںہندوستانی اجارہ داری قائم کرنے پر منتج ہوسکتا ہے۔دفعہ 370 کو کمزور کرنے کی بات ہو یا پھر ریاست کے آبائی و جنگلاتی وسائل کو کوڑیوں کے دام دلی کی جھولی میں ڈال دینے کی بات ہو، یا ریاست کے ہر معاملے میں بھارتی ایجنسیوں کو رسائی دینے کی بات ہو ہندنواز جماعتیں پہلے ہی اپنے حقیر مقاصد اور مفادات کے لیے کشمیر کی نیلامی کرچکے ہیں ، اب رہی سہی کسر بی جے پی پوری کررہی ہے۔ کولیشن سرکار میں شامل دوسری جماعت پی ڈی پی کرسی چھن جانے کے خوف سے بی جے پی کے ہر پرپوزل کے ساتھ نہ صرف اتفاق کرتی ہے بلکہ اس جماعت کے لیڈران دو دو ہاتھوں سے لکھ کر دے رہے ہیں اوروہ اپنی ریاست دشمن کارروائیوں کو بڑی ہی ڈھٹائی کے ساتھ جواز بھی فراہم کرتے ہیں۔۷جون کو وزیر اعلیٰ کی صدارت میں منعقد ہونے والی کابینہ میٹنگ میں قریب قریب یہ طے کرلیا گیا کہ گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ریاست میں لاگو کیا جائے گا البتہ اس کے لیے ۷۱جون سے ریاس

جہاں رمضان کا آغاز بندشوں اور قدغنوں سے

وادی کشمیر  جہاں رمضان کا آغاز بندشوں اور قدغنوں سے ہ! ۶۲مئی کو اہلیان وادی رمضان کے چاند کا انتظار کررہے تھے کہ اُدھر جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں رات گئے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید جھڑپ شروع ہوئی جو ۷۲جون سنیچر وار کو دو عسکریت پسندوں سبزار احمد بٹ اور فیضان احمدکے جان بحق ہوجانے کے ساتھ ہی اختتام کو پہنچ گئی۔ رات کے دوران فوج ایک مکان کو نذر آتش کردیا جبکہ دوسرا مکان اگلے روز جھڑپ کے دوران تباہ ہوگیا۔ جوں ہی شہر و دیہات میں یہ بات پھیل گئی کہ جھڑپ میں برہان مظفر وانی کے قریبی ساتھی اور معروف عسکری کمانڈر سبزار احمد بٹ اپنے ایک اور کمسن ساتھی فیضان احمد کے ہمراہ داعی ¿ اجل کو لبیک کہہ گئے، وادی بھر میں احتجاج شروع ہوا۔ جھڑپ کے مقام پر سینکڑوں مقامی نوجوانوں نے احتجاج کیا ، جس کو منتشر کرنے کے لئے وردی پوشوں نے راست گولیا ں چلائی۔ دوپہر تک وادی کے اکثر علاقوں میں دوکانیں بند ہوچکی تھی اور احتجاجی مظاہرے بھی شروع ہوچکے تھے۔ شام دیر گئے تک درجنوں نوجوانون شدید زخمی ہوچکے تھے جن میں دو بہنوں کا اکلوتا بھائی ۸۱سالہ عاقب رشید ساکن ترال سیموہ میں جھڑپ کے مقام پر سر میں گو